Friday, December 21, 2012

نواز شریف سے ون ٹو ون مقابلہ ہو سکتا ہے: عمران خان

0 پوسٹ پر آراء

مصنوعی لیڈروں کو بھگا کر دم لیں گے‘ انتخابات میں 25فیصد امیدوار35سال سے کم عمر ہونگےخواتین کی مخصوص نشستوں کیخلاف نہیں ،سودے بازی کرنیوالے ٹھہر نہیں سکیں گے:گفتگو،انٹرویو

اسلام آباد/دیپالپور(سٹاف رپورٹر/نمائندہ دنیا) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ مصنوعی لیڈروں کو بھگاکر دم لینگے ،نوازشریف کیخلاف ون ٹو ون مقابلہ کرونگا۔نجی ٹی وی کو انٹرویو اور وفدسے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جماعت نے فیصلہ کرلیا ہے کہ آئندہ الیکشن میں 25 فیصد ٹکٹ 35 سال سے کم عمرکے نوجوانوں کو دیئے جائیں گے ۔ عمران نے واضح کیا کہ میں خواتین کی مخصوص نشستوں کے خلاف نہیں مگر اس کا طریقہ کار نہ ہونے کے خلاف ہوں ۔ میکنزم نہ ہونے کی وجہ سے ان نشستوں پر وہ خواتین نہیں آ رہیں جو میرٹ پر پورا اترتی ہیں اس طرح اہل خواتین کی حق تلفی ہو رہی ہے ۔میں لاہور اور میانوالی سے ضرور الیکشن لڑوں گا میرا اور میاں نواز شریف کا ون ٹو ون مقابلہ ہو سکتا ہے ۔ نواز شریف کے خلاف انتخاب لڑنے کا فیصلہ پارٹی کرے گی ۔ یہ مقابلہ ملکی اور ذاتی مفاد پر مبنی ہو گا ایک طرف ملکی مفاد ہو گا اور ایک طرف ذاتی مفاد ہو گا۔عمران خان نے مزید کہا کہ مالی طور پر کمزور امیدواروں کو الیکشن لڑوانے کیلئے فنڈ اکٹھا کریں گے ۔واضح رہے کہ اراکین پارلیمنٹ کی کل تعداد 1163 ہے جن کا 25 فیصد 290 بنتا ہے ۔جس کے حساب سے قومی اسمبلی سے 85اور پنجاب اسمبلی سے 93فیصد نوجوانوں کو سیٹیں ملیں گی۔علاوہ ازیں تحریک انصاف خیبرپختونخوا کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آ کر ایسا نظام متعارف کرائینگے جس سے غریبوں کے بیٹے بھی حکمران بن سکیں گے ۔علاوہ ازیں امریکن نیشنل ڈیمو کریٹک انسٹی ٹیٹوٹ کے وفد نے عمران خان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ۔ وفد کی قیادت سابق کینڈین وزیراعظم جو کلارک کر رہے تھے ۔ ملاقات میں آنے والے انتخابات اور پاکستان میں انتخابی عمل کے بارے میں تفصیلی گفتگو کی گئی
خبر کا ذریعہ

0 پوسٹ پر آراء:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر Ú©ÛŒ رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ Ú©Û’ کمپوٹر میں اردو Ú©ÛŒ بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے Ú©Û’ لیے ذیل Ú©Û’ اردو ایڈیٹر میں تبصرہ Ù„Ú©Ú¾ کر اسے تبصروں Ú©Û’ خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔