Tuesday, November 12, 2013

عورت چڑیل یا انسانیت کی ماں . محمد فیصل شہزاد

0 پوسٹ پر آراء
آج تاریخ سے ثابت ہے کہ یورپ میں 1484 سے 1750 کے درمیان کم از کم ایک لاکھ عورتوں اور دیگر ذرایع کے دعوے سے دو لاکھ عورتوں کو موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا۔ اس ڈھائی سو سالہ دور میں یورپ بھر میں پادریوں نے عورتوں کو جادو ٹونے کے الزام میں زندہ جلاکر یا اعضاء کاٹ کر یا ڈبو کر ہلاک کرنے کے احکامات جاری کیے۔ پادری بھرے گاؤں کے سامنے عدالت لگاتا تھا، سزا سناتا تھا اور پھر ملزمہ پر پورا گاؤں تھوکتا ہوا، ناچتا کودتا، نعرے لگاتا مرکزی چوک میں لے جاکر صلیب سے باندھ کر جلا دیتا یا سنگسار کردیتا۔

اپنا خنجر اپنا سینہ - طلعت حسین

0 پوسٹ پر آراء
جب مسائل بے شمار ہوں تو کسی ایک پر توجہ دینا لاحاصل کوشش محسوس ہوتی ہے۔ تنازعے اور اندرونی خلفشار کے اس ٹھاٹھیں مارتے ہوئے سمندر میں خارجہ پالیسی کے امور پر توجہ اور بھی فضول نظر آتی ہے۔ مگر بغور دیکھیں تو ملک میں پھیلی ہوئی بے چینی کی جڑیں خارجہ امور کے ساتھ جڑی ہوئی ہیں۔ افغانستان اور شمال مغربی سرحد پر بگڑتے ہوئے حالات اِن امور میں اہم ترین ہیں۔ ہو سکتا ہے ہمیں یہ سننا بھلا محسوس نہ ہو مگر تلخ حقیقت یہ ہے کہ اِس وقت پاکستان کی افغانستان اور فاٹا سے متعلق پالیسی بدترین انتشار اور ابہام کا شکار ہو چکی ہے۔ چند ماہ پہلے تک ہمیں یہ محاذ اپنے قابو میں نظر آ رہا تھا۔ ہماری پالیسی کے تین بڑے ستون (یا مفروضے) مستحکم کھڑے تھے۔

بلدیاتی الیکشن ملتوی کرانے کے بل کی منظوری اور مفاد پرستی کی سیاست

0 پوسٹ پر آراء
بلدیاتی الیکشن ملتوی کرانے کے بل کی منظوری اور مفاد پرستی کی سیاست
 ازافسرخان

بلدیاتی الیکشن ملتوی کرانے کےلئے قومی اسمبلی میں پیش کیا جانے والا بل کثرت رائے سے منظور کرالیا گیا۔اس بل کو پاس کرانے کے لئے سیاسی جماعتوں کا یکجا اور یک زبان ہونا کوئی اچھنبے کی بات نہیں۔ سیاسی جماعتوں کا کہنا ہےکہ عجلت میں کرائے جانے والے الیکشن شفاف نہیں ہونگے اور اس کے نتائج مشکوک ہونگے۔ دراصل اس کا مفہوم یہ ہے کہ اتنے کم وقت میں الیکشن کرانے سے ان صاحبان کو الیکشن جیتنے کی تدبیریں سوجھنے کا وقت ہی نہیں ملے گا،