Wednesday, December 19, 2012

پاکستان کو سب سے زیادہ نقصان کرپٹ بیورو کریسی نے پہنچایا

0 پوسٹ پر آراء
http://www.nawaiwaqt.com.pk/mazamine/23-Dec-2010/116668
کراچی (ن ۔ و) پاکستان کو سب سے زیادہ نقصان کرپٹ بیورو کریسی نے پہنچایا ہے۔ لسانیت کا بیج قیام پاکستان کے وقت ہی بو دیا گیا تھا۔ مارشل لاء نے صحافت پر بڑی ضرب لگائی۔ ڈان اور نوائے وقت نے تحریک پاکستان‘ قیام پاکستان اور تعمیر پاکستان کے لئے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ یہ باتیں ملک کے ممتاز بزرگ صحافی اور ڈیلی بزنس ریکارڈر کے ایڈیٹر محترم ایم۔اے۔زبیری صاحب نے نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے کہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے بیورو کریٹ حکمرانوں کو بہکاتے ہیں کہ سر ایسا کریں ویسا کریں اور ہمارے حکمران بیورو کریسی کے کہنے پر چلتے ہیں ملک میں مسلسل مارشل لاء نے صحافت کو بڑا نقصان پہنچایا ہے اخبارات پر سنسی شپ عائد کی گئی۔ تصویروں پر سنسر لگایا گیا ان اخبارات کے اشتہارات پر بندش لگائی گئی جن اخباروں نے مارشل لاء کے خلاف اور جمہوریت کے لئے لکھا قیام پاکستان اور استحکام پاکستان میں اخبارات کا بڑا کردار رہا ہے۔ ڈان، نوائے وقت، انجام، جنگ اور زندگی نے تحریک پاکستان کو پروان چڑھایا اور قیام پاکستان کی جدوجہد میں بھرپور حصہ لیا ہے۔ صحافت نے ملک میں جمہوریت کے لئے اپنی ذمہ داریاں پوری کی ہیں جن اخبارات نے پاکستان میں جمہوریت کے لئے سب سے زیادہ کام کیا ہے۔ ڈان اور نوائے وقت اور 65ء کے بعد بزنس ریکارڈر ہیں ان پر بندش بھی لگائی گئی ان کے اشتہارات بھی بند کئے گئے اگر ایوب خان 1965ء میں گورنر ہائوس میں زبردستی مجھ سے استعفیٰ نہ لیتے تو آج بزنس ریکارڈر نہ ہوتا افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ لسانیت نے پاکستان کو بہت نقصان پہنچایا ہے لسانیت کا بیج قیام پاکستان کے فوراً بعد قوم پرستوں نے بودیا تھا قائد اعظم نے مسلم اسٹیٹ فیڈریشن کی بات کی تھی اور یہاں سندھی، مہاجر، پنجابی، بلوچ، پٹھان کی بات کی جاتی ہے۔ جب تک تعلیم عام نہیں ہو گی عوام میں شعور نہیں ہو گا۔ آزادی کا احساس نہیں ہو گا ملک میں جمہوریت نہیں چل سکتی پاکستان انتہا پسندی کے الزامات اور ملک میں پھیلی ہوئی بے چینی پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس پر میں نے بہت لکھا ہے جب مولوی صاحبان کو کہتا ہوں کہ یہ باتیں کیوں کرتے ہو تو انہوں نے مجھے کافر کہا۔ یہ لوگ قائد اعظم پر بھی کفر کا فتویٰ لگا چکے ہیں سرسید کو بھی کافر کہہ چکے ہیں مشرف کی روشن خیالی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مشرف نے اپنی پہلی تقریر میں کہا تھا کہ سات سال تک رہوں گا ملک میں گراس روٹ تک جمہوریت آئی ہے یہ لوکل باڈیز کے الیکشن اس سلسلے کی کڑی ہے مشرف نے ملک میں جمہوری سسٹم بنایا اکانومی سسٹم لائے۔ لاء اینڈ آرڈر قائم کیا۔ آج پاکستان بالکل مقروض نہیں رہا ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کو باہر نکال کر پھینک دیا آج کل تحریری تقریر کی آزادی ہے اس سے پہلے کیا آپ کسی ہیڈ آف سٹیٹ کو بُرا بھلا کہہ سکتے تھے؟ نواز شریف کسی ڈیل کے تحت ملک سے باہر نہیں گئے بلکہ نواز شریف کے والد میاں محمد شریف کے سعودی حکمرانوں سے تعلقات تھے اور سعودی بادشاہ نے مشرف کو فون کیا تھا کہ نواز شریف کو سعودی عرب بھیج دیں یہ یہیں رہیں گے کسی سیاست میں حصہ نہیں لیں گے 10سال تک یہیں رہیں گے۔ ملکی حالات بہتر ہو رہے ہیں پاکستان کے پڑوسی ممالک سے تعلقات پہلے سے بہتر ہوئے ہیں۔ انڈیا سے وفود آ جا رہے ہیں حکومتی سطح پر بھی تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ کشمیر کا مسئلہ بھی بہت جلد حل ہو جائے گا۔ افغانستان کے حالات اچھے نہیں ہیں ہمارے تعلقات جیسے بھی ہیں زیادہ کشیدہ نہیں ہیں۔ ایران ماشاء اللہ ترقی کر رہا ہے امریکہ کی طرف سے پریشانی ہے بنگلہ دیش جتنا پہلے ہمارے خلاف تھا اتنا ہی اچھا دوست ہے۔

0 پوسٹ پر آراء:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر Ú©ÛŒ رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ Ú©Û’ کمپوٹر میں اردو Ú©ÛŒ بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے Ú©Û’ لیے ذیل Ú©Û’ اردو ایڈیٹر میں تبصرہ Ù„Ú©Ú¾ کر اسے تبصروں Ú©Û’ خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔