Wednesday, November 28, 2012

محسن جب تک غزليں لکھتا رہتا ہوں

0 پوسٹ پر آراء
چہرے پڑھتا، آنکھيں لکھتا رہتا ہوں
ميں بھي کيسي باتيں لکھتا رہتا ہوں؟
سارے جسم درختوں جيسے لگتے ہيں
اور بانہوں کو شاخيں لکھتا رہتا ہوں
مجھ کو خط لکھنے کے تيور بھول گۓ
آڑي ترچھي سطريں لکھتا رہتا ہوں
تيرے ہجر ميں اور مجھے کيا کرنا ہے؟

فوج کی مدد لیں، کراچی میں کئی معاملات ٹھیک ہوجائیں گے،چیف جسٹس

2 پوسٹ پر آراء
اسلام آباد (آئی این پی ) سپریم کورٹ نے کراچی میں بوگس ووٹوں کے اندراج کے مقدمے کی سماعت مکمل ہونے پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔دوران سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے تجویز دی کہ کراچی کی حد تک فوج کی خدمات لے لیں، امن و امان سمیت کئی معاملات ٹھیک ہو جائیں گے، کیوں نہ الیکشن کمیشن کو کہا جائے کہ وہ کراچی کی حد تک ڈور ٹو ڈور ووٹرز کی تصدیق دوبارہ کرے، فوج اور رینجرز کی خدمات بھی حاصل کی جائیں۔تاہم ایم کیو ایم کے وکیل نے تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ مشق قومی مفاد میں ہے تو پورے ملک میں ہونی چاہئے۔ بدھ کو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بنچ نے کراچی میں انتخابی فہرستوں کی دوبارہ تصدیق سے متعلق جماعت اسلامی، تحریک انصاف اورمسلم لیگ کی درخواستوں کی سماعت کی۔ عدالت کے حکم پر الیکشن کمیشن نے کراچی کی ووٹرز لسٹوں سے متعلق رپورٹ جمع کرائی۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ بتایا جائے کراچی میں کتنے ووٹرز تصدیق شدہ ہیں اور کتنے فہرست سے نکالے گئے۔ الیکشن کمیشن سندھ نے عدالت کوبتایاکہ 32ہزار 281ووٹ مستقل پتوں پر ٹرانسفر کیے گئے۔ ایم کیو ایم کے وکیل فروغ نسیم نے تجویز دی کہ عدالت یہ معاملہ چیف الیکشن کمشنرکوبھجوائے، وہ سب کوسن کرفیصلہ کریں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ووٹرز انفرادی معاملہ ہے، پارٹیوں کو چاہئے ایک طرف بیٹھیں۔کیوں نہ ہم الیکشن کمیشن کو کہیں کہ کراچی کی حد تک ڈور ٹو ڈور ووٹرز کی تصدیق دوبارہ کرے۔ ایک موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ کراچی میں بہت سے عناصر ہیں جن کے وہاں ہونے کا جواز نہیں بنتا، اس عمل میں فوج کی شمولیت سے ان عناصر کا خاتمہ ہو سکتا ہے یہ مشق قومی مفاد میں ہو گی۔ ایم کیو ایم کے وکیل فروغ نسیم نے تجویز کی مخالف کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا ہے تو یہ مشق پورے پاکستان میں ہونی چاہئے۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم تو آپ سے مثبت جواب کی توقع کر رہے تھے اگر یہ مشق پورے پاکستان میں ہوئی تو انتخابات چھ سال بعد ہی ہونگے، ہم نے یہ بات حالات دیکھ کر کہی ،فوج کی شمولیت سے الیکشن پر امن ہو گا۔