( فتنہ
وفساد کے زمانہ میں اس طرح رہو جس طرح دو سال کا اونٹنی کابچہ ہوتا ہے کہ نہ اس کی
پشت سواری کے قابل ہوتی ہے اور نہ اس کے دوہنے کے لائق تھن ہوتے ہیں )
اس ارشاد کا مقصد فتنہ و فساد سے الگ رہ جانا نہیں ہے کہ
یہ اسلام کے مجاہدانہ مزاج کے خلاف ہے۔اس کا مقصد صرف یہ ہے کہ انسان اس قدر ہوشیار
رہے کہ لوگ اسے استعمال نہ کرنے پائیں اور اس کے ذریعہ فتنہ کی ہوا کو تیز تر نہ کرنے
پائیں جو آج کل عموماً ہورا ہے۔
بہت اچھا بلاگ ہے۔۔۔ مجھے بہت پسند آیا