ہنگامہ ہے کیوں برپا تھوڑی سی جو پی لی ہے
ڈاکہ تو نہیں ڈالا، چوری تو نہیں کی ہے
نا تجربہ کاری سے واعظ کی یہ ہیں باتیں
اس رنگ کو کیا جانے، پوچھو تو کبھی پی ہے؟
اس مے سے نہیں مطلب، دل جس سے ہے بیگانہ
مقصود ہے اس مے سے، دل ہی میں جو کھنچتی ہے
اے شوق وہی پی لے، اے ہوش ذرا سو جا
مہمانِ نظر اس دم، اِک برقِ تجلّی ہے
واں دل میں کہ صدمے دو، یاں جی میں کہ سب سہہ لو
اُن کا بھی عجب دل ہے، میرا بھی عجب جی ہے
ہر ذرہ چمکتا ہے انوارِ الٰہی سے
ہر سانس یہ کہتی ہے، ہم ہیں تو خدا بھی ہے
سورج میں لگے دھبّا فطرت کے کرشمے ہیں
بت ہم کو کہیں کافر، اللہ کی مرضی ہے
تعلیم کا شور ایسا، تہذیب کا غُل اتنا
برکت جو نہیں ہوتی، نیّت کی خرابی ہے
سچ کہتے ہیں شیخ اکبر، ہے طاعتِ حق لازم
ہاں ترک و مئے و شاہد، یہ اُن کی بزرگی ہے
0 پوسٹ پر آراء:
آپ بھی اپنا ØªØ¨ØµØ±Û ØªØØ±ÛŒØ± کریں
اÛÙ… اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی ØªØ¨ØµØ±Û Ø³Û’ پرÛیز کیجئے, مصن٠ایسا ØªØ¨ØµØ±Û ØØ°Ù کرنے کا ØÙ‚ رکھتا ÛÛ’ نیز مصن٠کا مبصر Ú©ÛŒ رائے سے متÙÙ‚ Ûونا ضروری Ù†Ûیں۔اگر آپ Ú©Û’ کمپوٹر میں اردو Ú©ÛŒ بورڈ انسٹال Ù†Ûیں ÛÛ’ تو اردو میں ØªØ¨ØµØ±Û Ú©Ø±Ù†Û’ Ú©Û’ لیے ذیل Ú©Û’ اردو ایڈیٹر میں ØªØ¨ØµØ±Û Ù„Ú©Ú¾ کر اسے تبصروں Ú©Û’ خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔